استاد کا آخری سبق (چور اور استاد مزاحیہ کہانی)

 دوستو! کیا آپ ایک ایسی مزاحیہ کہانی سننے کو تیار ہیں جو آپ کو ہنسنے پر مجبور کر دے گی اور ایک سیکنڈ میں آپ کی سوچ کا زاویہ بدل دے گی؟ یہ کہانی ہے ایک معزز استاد کی، ان کے ایک ہشیار شاگرد کی، اور ایک 10 لاکھ روپے کے سرپرائز کی!
 ہمارے ہیرو ہیں استاد جی، جو ابھی ابھی لمبی تدریسی زندگی سے ریٹائر ہوئے تھے۔ وہ اور ان کی اہلیہ اسلام آباد کے ایک عام سے فلیٹ میں رہتے تھے۔ جب انہوں نے آبائی علاقے جانے کا پروگرام بنایا تو استاد جی کے ماتھے پر فکر کی لکیریں ابھر آئیں۔ مڈل کلاس کا سب سے بڑا ڈر

"اگر چور آ گیا تو سارا گھر اُلٹ پلٹ کر دے گا!"



ہمارے استاد جی نے سوچا، گھر میں پیسے تو ہیں نہیں، صرف محنت کی کمائی ہے، مگر نقصان سے کیسے بچا جائے؟ یہیں سے شروع ہوتا ہے دانش کا وہ کھیل جو صدیوں یاد رکھا جائے گا۔

استاد جی نے اپنے ٹیچنگ کیریئر کا آخری اور سب سے مہنگا سبق دینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے میز پر 1000 روپے کا نوٹ رکھا اور ساتھ ہی وہ وائرل پرچی بھی، جس پر لکھا تھا:

"پیارے نامعلوم چور کے نام!

مبارک ہو! آپ نے ایک ایماندار پنشنر کے گھر گھسنے کی ہمت کی! مگر افسوس... یہاں قیمتی چیز کی بجائے صرف کرسی اور کتابیں ملیں گی۔ آپ کی محنت ضائع نہ ہو، اس لیے یہ 1000 روپے بطور محنتانہ قبول کیجیے۔

باقی... اگر آپ واقعی بڑا ہاتھ مارنا چاہتے ہیں، تو نیچے دیکھیں!"

اور اس کے نیچے، استاد جی نے لکھی دولت مندوں کی وہ خفیہ لسٹ جو آج کل ٹاپ ٹرینڈنگ ہے:

منزل

مکین کی تفصیل (گولڈن ٹارگٹ)

کی ورڈز

8 ویں منزل

کرپشن کا بادشاہ: ایک بدعنوان وزیر (اس کے پاس تو پیسے گننے کی مشینیں ہیں!)

#CorruptMinister

7 ویں منزل

لوٹ مار کا لیجنڈ: ایک بےایمان پراپرٹی ڈیلر (زمین کے ساتھ لوگوں کا ایمان بھی بیچتا ہے!)

#PropertyScam

6 ویں منزل

غریبوں کا قاتل: ایک کوآپریٹو بینک کا چیئرمین (بینک میں جھاڑو مارو تو بھی خزانہ نکلے گا!)

#BankFraud

تیسری منزل

عوامی خدمتگار؟ ایک کرپٹ سیاستدان (اس کا کچھ نہیں بگڑے گا، ڈیل پکی ہے!)

#CorruptPolitician



استاد جی کا پیغام تھا: ان کے پاس جاؤ! نہ وہ پولیس کو بتائیں گے، نہ ان کا کچھ بگڑے گا! انبار لگے ہیں بھائی!

چند دن بعد جب استاد جی واپس پہنچے تو منظر دیکھ کر ان کی ہنسی چھوٹ گئی! میز پر ان کا 1000 روپے کا نوٹ غائب تھا، مگر اس کی جگہ ایک بڑا بیگ رکھا تھا!

بیگ میں سے نکلا 10 لاکھ روپے اور ایک خط!

"محترم استاد جی!

**آپ کی رہنمائی اور تعلیم کا بہت شکریہ۔ میں نے آپ کے مشورے پر 100% عمل کیا! مشن نہ صرف کامیاب ہوا، بلکہ یہ میری اب تک کی سب سے آسان چوری تھی! آپ کی دانشمندی کی قدر کرتے ہوئے، یہ تھوڑی سی رقم آپ کی خدمت میں نذرانے کے طور پر پیش ہے۔

 💰آپ کا شاگرد — چور"



استاد جی نے زور دار قہقہہ لگایا اور فخر سے کہا: "میں سمجھا ریٹائر ہو گیا ہوں، مگر لگتا ہے میری تدریس تو ابھی وائرل ہوئی ہے!"

یہ محض مزاحیہ کہانی نہیں، بلکہ ایک گہرا سماجی پیغام ہے:
 ایک سچا استاد اپنی دانش سے ہر حال میں سکھاتا ہے
چاہے شاگرد کوئی بھی ہو، اور چاہے وہ عقل کی بجائے چوری ہی کیوں نہ سکھا رہا ہو.

 


استاد کا آخری سبق

مزاحیہ کہانیاں

چور اور استاد کی کہانی

کرپشن پاکستان

وائرل سٹوری

دانشمندانہ مشورہ

استاد کا احترام

سماجی طنز

اسلام آباد کی کہانیاں



#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !